Tuesday, 22 November 2022

دل ہے رویا آنکھ جس کے لیے نم ہے

دل ہے رویا آنکھ جس کے لیے نم ہے

فضاؤں میں بکھرا ہوا یہ کس کا غم ہے

چالیس دنوں کا یہ ماتم  نہیں ارے لوگو

غمِ حسین میں ساری زندگی بھی کم ہے


ثوبیہ شاہد سیکھو

No comments:

Post a Comment

Note: only a member of this blog may post a comment.