عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
مجھ خطا کار سا انسان مدینے میں رہے
بن کے سرکارؐ کا مہمان مدینے میں رہے
یوں ادا کرتے ہیں عشاق محبت کی نماز
سجدہ کعبے میں ہو اور دھیان مدینے میں رہے
انﷺ کی شفقت غمِ کونین بھلا دیتی ہے
جتنے دن آپ کا مہمان مدینے میں رہے
یاد آتی ہے مجھے اہلِ مدینہ کی وہ بات
زندہ رہنا ہے تو انسان مدینے میں رہے
دور رہ کر بھی اٹھاتا ہوں حضوری کے مزے
میں یہاں اور میری جان مدینے میں رہے
چھوڑ آیا ہوں دل و جان یہ کہہ کر اعظم
آ رہا ہوں میرا سامان مدینے میں رہے
اعظم چشتی
No comments:
Post a Comment
Note: only a member of this blog may post a comment.